1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فواد چوہدری کے بیان پر بھارتی سیاست میں ہلچل

جاوید اختر، نئی دہلی
2 مئی 2024

سابق پاکستانی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ایک بیان نے ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کو اپوزیشن کانگریس پارٹی کے خلاف موجودہ انتخابات میں ایک بڑا موقع فراہم کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4fQXx
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہمارا پڑوسی ملک کانگریس پارٹی کے 'شہزادے‘ کو ملک کا اگلا وزیر اعظم بنانا چاہتا ہے
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہمارا پڑوسی ملک کانگریس پارٹی کے 'شہزادے‘ کو ملک کا اگلا وزیر اعظم بنانا چاہتا ہےتصویر: Bullu Raj/AP/picture alliance

واقعہ بہت معمولی تھا، نیوٹن نامی ایک سوشل میڈیا صارف نے کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کی ایک حالیہ تقریر کی ویڈیو کلپ پوسٹ کی، جس میں وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر زبانی حملے کر رہے ہیں۔ اس پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستانی سیاست داں اور سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے لکھا، ''راہول آن فائر‘‘

لیکن راہول گاندھی کی تعریف میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت میں وزیر اطلاعات رہنے والے فواد چوہدری کے ان تین الفاظ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بی جے پی کو جاری عام انتخابات میں کانگریس کے خلاف ایک اور ہتھیار فراہم کردیا۔ بی جے پی اور مودی مسلسل تیسری مرتبہ اقتدار میں آنے کے لیے زور و شور سے مہم چلا رہے ہیں اور اس کے لیے وہ کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتے۔

بھارت کے انتخابات میں ڈیپ فیک کا بڑھتا خطرہ

بالاکوٹ حملے سے متعلق دنیا سے پہلے پاکستان کو بتایا تھا، مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران  فواد چوہدری کی پوسٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی تو پاکستان کی 'بھگت‘  ہے، ''ہمارا پڑوسی ملک بھارت کی قدیم ترین پارٹی کے 'شہزادے‘  (راہول گاندھی) کو ملک کا اگلا وزیر اعظم بنانا چاہتا ہے۔ کیونکہ ملک کے دشمن چاہتے ہیں کہ بھارت میں ایک کمزور حکومت رہے۔‘‘

وزیر اعظم نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودیتصویر: Vishal Bhatnagar/NurPhoto/picture alliance

'پاکستان کے ساتھ کانگریس کے اتحاد کا واضح ثبوت‘

بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے ایکس پر لکھا، ''فواد چوہدری، جو عمران خان کی کابینہ میں وزیر اطلاعات و نشریات تھے، وہ راہول گاندھی کو پروموٹ کر رہے ہیں۔ کیا کانگریس پاکستان سے الیکشن لڑنے کا سوچ رہی ہے؟‘‘

بھارت کے الیکشن اس مرتبہ زیادہ اہم کیوں؟

مودی کو آئندہ انتخابی فتح کا یقین، وزراء کو نئے سالانہ اہداف تجویز کرنے کی ہدایت

امیت مالویہ نے مزید کہا، ''مسلم لیگ کی چھاپ والے اپنے انتخابی منشور سے لے کر سرحد پار سے زبردست حمایت تک، پاکستان کے ساتھ کانگریس کے اتحاد کا اس سے اور زیادہ واضح ثبوت نہیں ہو سکتا ہے۔‘‘

بی جے پی نے کانگریس پر یہ الزام ایسے وقت لگایا ہے جب وزیر اعظم مودی اپنی بالعموم تمام انتخابی ریلیوں میں لوک سبھا کے لیے کانگریس کے انتخابی منشور کو ''مسلم لیگ کا منشور‘‘ قرار دے رہے ہیں۔

’کانگریس کا ہاتھ، پاکستان کے ساتھ‘

بی جے پی کے مرکزی ترجمان شہزاد پونا والانے بھی اسی طرح کے الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے پاکستان کے ساتھ تعلقات عیاں ہیں۔

شہزاد پونا والا نے ایک بیا ن میں کہا، ''اس سے قبل حافظ سعید نے کہا تھا کہ کانگریس ان کی پسندیدہ پارٹی ہے۔ منی شنکر ایئر (کانگریسی رہنما اور سابق بھارتی وزیر) وزیر اعظم مودی کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے پاکستان گئے تھے۔ ہمیں یاد ہے کہ کانگریسی رہنماؤں نے حال ہی میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے تھے اور کانگریسی رہنما بی کے ہری پرساد کھلے عام کہہ چکے ہیں پاکستان ہمارا دشمن نہیں ہے۔ کانگریسی رہنما اکثر و بیشتر پاکستانی دہشت گردوں کا دفاع بھی کرتے رہتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''کانگریس کا ہاتھ، پاکستان کے ساتھ۔‘‘ خیال رہے کہ ہاتھ کانگریس پارٹی کا انتخابی نشان بھی ہے۔

فواد چوہدری نے جو ویڈیو شیئر کی ہے اس میں راہول گاندھی رام مندر کے افتتاح کے حوالے سے بات کر رہے تھے اور یہ پوچھ رہے تھے کہ کیا اس موقع پر غریب لوگوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔

کانگریسی رہنما اور راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بی جے پی کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تو بی جے پی کے لیے الیکشن جیتنے کا ایک ہتھکنڈا ہے لیکن اب عوام اس کے جھانسے میں آنے والے نہیں ہیں۔

دریں اثنا رپورٹوں کے مطابق اپنے بیان پر بھارت میں ہنگامہ کے بعد پاکستانی سیاستدان فواد چوہدری نے کہا کہ انہیں تنقید کا نشانہ اس لیے بنایا جاتا ہے کیونکہ وہ انتہاپسندوں اور نفرت پھیلانے والوں کی مخالفت کرتے ہیں، خواہ ان کا تعلق پاکستان سے ہو، بھارت سے ہو یا کہیں اور سے۔