1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پانچوں چینی انجینیئرز کی میتیں چین بھیج دی گئیں

1 اپریل 2024

شمال مغربی پاکستان میں ایک حالیہ خود کش بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے پانچوں چینی انجینیئرز کی میتیں بذریعہ ہوائی جہاز چین بھیج دی گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4eJXz
Pakistan Besham city | Transport chinesischer Verstorbene eines Terroranschlags
تصویر: Omar Bacha/AFP/Getty Images

گزشتہ ہفتے پاکستان  کے شمال مغربی  صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں  ایک خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے پانچ چینی انجینئرز کی میتوں کو ایک خصوصی طیارے کے ذریعے بیجنگ بھیج دیا گیا۔

پیر یکم اپریل کو پاکستانی حکام اور سرکاری میڈیا نے بتایا کہ پانچ چینی انجینئرز کی لاشوں کو رات گیریزن سٹی راولپنڈی کے ایک فوجی ایئر بیس سے بیجنگ بھیج دیا گیا۔

گزشتہ ہفتے منگل کو یہ پانچوں انجینئرز داسو ڈیم جا رہے تھے، جو پاکستان کا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہے۔ یہ   چینی  وہیں کام کر رہے تھے۔ بتایا گیا کہ ایک خودکش حملہ آور نے  دھماکا خیز مواد سے بھری کار ان کی گاڑی پر چڑھا دی تھی۔ اس حملے میں ان چینی کارکنوں سمیت ان کا پاکستانی ڈرائیور بھی ہلاک ہو گیا تھا۔

Pakistan Rawalpindi | Trauer um chinesische Opfer einer Terroranschlags
چینی انجینئرز کی میتوں پر سوگوار جمعتصویر: Ahmad Kamal/Xinhua/picture alliance

اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت چینی وزارت خارجہ کی طرف سے ُبدھ کو کی گئی تھی۔ ساتھ ہی چینی وزارت خارجہ نے پاکستان سے اس واقعے کی جلد از جلد جامع تحقیقات کرانے ، قصورواروں کو تلاش کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا تھا۔

 پیر کو وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی انجینئرز اور کارکنوں سے ملاقات کے لیے داسو ڈیم کا دورہ بھی کیا، جہاں وزیر اعظم کو  منصوبے کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ دریں اثناء چینی اور پاکستانی تفتیش کار الگ الگ تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس حملے میں ، جس کی ملک بھر میں مذمت کی گئی چین  نے پاکستان پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

Pakistan China Blasphemy
داسو ڈیم جاتے ہوئے چینی انجینیئرز پر حملہ ہوا تھاتصویر: Planet Labs PBC/picture alliance /AP

چین  پاکستان راہدری کے اقتصادی منصوبوں کے تحت پاکستان کے مختلف حصوں میں کام کرنے والے چینی ورکرز گزشتہ سالوں میں متعدد بار دہشت گردی کا نشانہ بنے ہیں۔

جولائی 2021ء  میں، کم از کم 13 افراد، جن میں نو چینی شہری بھی شامل تھے، وہ اس وقت مارے گئے جب ایک خودکش حملہ آور نے اپنی گاڑی دھماکہ خیز مواد سے اڑا دی تھی۔

ملازمتوں کی امید، پاکستانی چینی زبان سیکھنے لگے

چینی اور پاکستانی انجینئرز اور مزدوروں کو لے جانے والی بس کے قریب ہونے والے حملے نے چینی کمپنیوں کو عارضی طور پر پاکستان میں اپنا کام معطل کرنے پر مجبور کیا۔

ک م/ ع ب(اے پی ای )